Kanjoos Ka Maal | Sheikh Saadi Ki Hikayat

Kanjoos Ka Maal | Sheikh Saadi Ki Hikayat | کنجوس کا مال

کنجوس کا مال

Kanjoos Ka Maal

 

بیان کیا جاتا ہے، ایک مال دار سوداگر اس قدر کنجوس تھا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی بلی بھی اس کے گھر آتی تو اسے بھی روٹی کا ایک ٹکڑا نہ ڈالتا اور اگر اصحاب کہف کا کتا بھی آتا تو چچوڑی ہوئی ہڈی اس کے آگے نہ ڈالتا۔ مہانوں کے لیے اس کا دروازہ ہمیشہ بند اور دستر خوان لپٹا ہوا رہتا تھا۔

ایک بار اس نے سامان تجارت جہاز پر لادا اور ملک مصر کی طرف روانہ ہوا۔ غرور سے اس کی گردن یوں اکڑی ہوئی تھی کہ گویا اس زمانے کا فرعون ہو۔ اسے یقین تھا یہ تجارتی سفر اس کے لیے بہت زیادہ نفع رساں ثابت ہو گا لیکن ہوا۔ یہ کہ جب وہ آدھا راستہ طے کر چکا تو سمندر میں طوفان آگیا اور اس بخیل کا جہاز غرق ہو گیا۔ طوفان کے آثار دیکھ کر اس بخیل نے بہت دعائیں مانگیں۔ لیکن دعاؤں سے اسے کچھ فائدہ نہ پہنچا۔ ایسے شخص کی دعا کب قبول ہوتی ہے جس کے ہاتھ مانگنے کے لیے تو خدا کے سامنے پھیل جائیں لیکن کسی کو کچھ دینا پڑتا ہو تو بغلوں میں چھپا لیے جاتے ہوں۔

اس بخیل کا چھوڑا ہوا مال اور جائیداد اس کے ان غریب رشتے داروں کے ہاتھ آئی جنھیں اس نے زندگی میں کبھی نہ پوچھا تھا اور وہ خوب شان و شوکت سے زندگی گزارنے لگے۔

 

گر خدا نے مال بخشا ہے تو اس کو خرچ کر
 خود بھی راحت اس کی پا اوروں کو بھی آرام دے
یاد رکھ اک روز یہ گھر چھوڑنا ہو گا تجھے
 جمع جس میں کر رہا ہے سونے چاندی کے ڈلے

 

وضاحت

حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں بخیلوں کے حسرت ناک انجام سے آگاہ کیا ہے اور وہ بلا شبہ یہ ہے کہ ایک دن موت اچانک انھیں آلتی ہے اور وہ مال جسے انھوں نے بصد دشواری فراہم کیا تھا۔ دوسروں کو مل جا تا ہے جو خوب عیش کرتے ہیں۔

 

 

 

Jeenay Ki Hawas | Sheikh Saadi Ki Hikayat | جینے کی ہوس

Jawab e Jahila | Sheikh Saadi Ki Hikayat | جواب جاہلاں

15 thoughts on “Kanjoos Ka Maal | Sheikh Saadi Ki Hikayat | کنجوس کا مال

  1. Pingback: Our site
  2. Pingback: pg333
  3. Pingback: phim tinh cam
  4. Pingback: cams
  5. Pingback: KC9
  6. Pingback: c2c chat

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *