Naiki ka Inaam | Sheikh Saadi Ki Hikayat

Naiki ka Inaam | Sheikh Saadi Ki Hikayat | نیکی کا انعام

نیکی کا انعام

Naiki ka Inaam

 

بیان کیا جاتا ہے کہ زوازان نامی بادشاہ کا ایک وزیر بہت ہی وفادار، نیک اور دانشمند تھا۔ اس کی ان خوبیوں کے باعث بادشاہ بھی اس کی بہت قدر کرتا تھا۔ لیکن تقدیر الٰہی سے کچھ ایسا ہوا کہ اس دانا وزیر سے کوئی غلطی ہو گئی کہ انسان خطا کا پتلا ہے۔

بادشاہ کو وزیر کی اس لغزش کا حال معلوم ہوا تو وہ اس قدر ناراض ہوا کہ اس کی ساری جائیداد ضبط کر کے اسے قید خانے میں ڈال دیا۔ یہ بہت بڑی افتاد تھی جو اس وزیر پر آ پڑی تھی۔ لیکن اس مصیبت کے زمانے میں اس کی وہ نیکیاں اس کے کام آئیں جو اس نے اقتدار کے دنوں میں لوگوں سے کی تھیں۔ اس کا قاعدہ تھا کہ وہ ادنی لوگوں سے بھی میٹھی زبان میں بات کرتا تھا۔ جہاں تک ہوسکتا تھا لوگوں کو فائدہ پہنچاتا تھا۔ اب وہ مصیبت میں مبتلا ہوا تو وہ سپاہی اور اہل کار اس کے مددگار بن گئے جنہیں اس نے کوئی نہ کوئی فائدہ پہنچایا تھا اور یوں اسے محسوس بھی نہ ہوا کہ وہ قید خانے میں ہے۔

اس دوران میں ایک واقعہ یہ ہوا کہ پڑوسی ملک سے بادشاہ نے اپنے ایک خاص آدمی کے ہاتھ اس وزیر کے نام ایک خط بھیجا اور اس میں لکھا کہ یہ جان کر ہمیں بہت زیادہ افسوس ہوا ہے کہ تم جیسے قابل قدر اور نیک وزیر کو تمھارے بادشاہ نے ذلیل کیا ہے۔ اگر تم پسند کرو تو ہم تمھاری رہائی کا انتظام کر سکتے ہیں۔ اور اس بات پر آمادہ ہیں کہ اپنے دربار میں وزارت کی کرسی عنایت کریں۔ اگر تمہیں یہ بات منظور ہے تو فوراً ہمیں آگاہ کرو۔

دانا وزیر نے پڑوسی بادشاہ کا یہ خط پڑھا تو اس کی پشت پر یہ لکھ دیا کہ حضور نے میرے حال پر مہربانی فرمائی، میں اس کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ لیکن مجھے یہ بات منظور نہیں کہ معمولی سی تکلیف سے گھبرا کر اپنے آقا سے بے وفائی کروں۔

پڑوسی بادشاہ کے قاصد کے آنے کا حال اتفاق سے ایک ایسے شخص کو بھی معلوم ہو گیا جو اس وزیر کا دشمن تھا۔ اس نے فوراً بادشاہ کو اطلاع دی کہ قیدی وزیر فلاں بادشاہ سے مل کر حضور کے خلاف سازش کر رہا ہے۔ بادشاہ نے سپاہی بھیج کر اس قاصد کو گرفتار کرا لیا جو وزیر کا جواب لے کر جا رہا تھا۔ اس نے فیصلہ کر لیا کہ اگر ی بات سچ نکلی تو وزیر کو فوراً قتل کر ا دوں گا۔ لیکن جب دوسرے بادشاہ کا خط اور اپنے وزیر کا جواب پڑھا تو سار غصہ ٹھنڈا ہو گیا۔ اس پر وزیر کی وفاداری پوری طرح ظاہر ہو گئی اور اس نے اسی وقت اس کی آزادی کا حکم لکھ دیا۔

وزیر قید خانے سے رہا ہو کر آیا تو بادشاہ نے پہلے سے زیادہ اس کی عزت کی اور خلعت عطا کرنے کے علاوہ اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غلط فہمی کی وجہ سے اسے ناحق تکلیف پہنچائی۔ وزیر نے کہا کہ حضور خیال نہ فرمائیں۔ مجھے جو تکلیف پہنچی ہے۔ میری تقدیر میں لکھی تھی۔ خدا کی مرضی اور مشیت کے بغیر تو پتا بھی نہیں ہلتا ہے۔

 

رنج مخلوق سے اگر پہنچے
 ایسی حالت میں رکھ خدا پہ نظر
بالیقیں ہے اسی کا سب یہ نظام
 وہی دیتا ہے رنج، راحت، ڈر
تیر اگرچہ کماں سے چلتا ہے
 ہے کماندار کا مگر یہ ہنر

وضاحت

اس حکایت میں حضرت سعدیؒ نے کامیاب زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ بیان کیا ہے اور وہ یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو ہر قسم کی برائیوں سے پاک رکھے اور جہاں تک ہوسکے خلق خدا کا خیر خواہ بن کر رہے۔ ایسی زندگی گزارتے ہوئے اگر کسی قسم کی افتاد بھی آ پڑے تو جن لوگوں کے ساتھ احسان کیا ہو وہ اسے تنہا نہیں چھوڑتے۔

 

 

 

Nadan Munshi | Sheikh Saadi Ki Hikayat | نادان منشی

Mard e Shuja | Sheikh Saadi Ki Hikayat | مرد شجاع

7 thoughts on “Naiki ka Inaam | Sheikh Saadi Ki Hikayat | نیکی کا انعام

  1. Pingback: slugger live rosin
  2. Pingback: phishing links
  3. Pingback: 안전놀이터

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *