Hasad Ki Aag | Sheikh Saadi Ki Hikayat

Hasad Ki Aag | Sheikh Saadi Ki Hikayat | حسد کی آگ

حسد کی آگ

Hasad Ki Aag

 

بیان کرتا ہے کہ ایک سوداگر بچے کو ایک بار تجارت میں کافی گھاٹا ہو گیا اس نے اپنے بیٹے کو پاس بلا کر نصیحت کی کہ اے پسر ! اپنے اس نقصان کا حال اپنے دشمنوں پر ظاہر نہ ہونے دینا بیٹے نے سوال کیا، اس میں کیا مصلحت ہے۔ سوداگرنے کہا، مصلحت یہ ہے کہ ہماری مصیبت دوہری نہ ہو جائے۔ ایک تو اپنے مال کا نقصان، دوسرے مخالفوں کا طنز وا ستہزا ہے۔

 

تو جو غمگیں ہو تو دشمن سے نہ کر حال بیان
 تیر ے رونے کو بنائے گا ہنسی کا سامان

 

وضاحت

حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں انسانی نفسیات کے ایک ایسے پہلو کی طرف توجہ دلائی ہے جس کے زہر ناک ہونے سے انکار نہیں کیا جاسکتا، اور وہ یہ ہے کہ کسی کو مصیبت میں مبتلا دیکھ کر مدد کرنے والوں کے مقابلے میں خوش ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ ایسے لوگ اظہار ہمدردی بھی ایسے انداز میں کرتے ہیں کہ نقصان اٹھانے والے کی ذہنی اذیت زیادہ ہو جاتی ہے بلبل شیراز کی اس حکایت کا آخری جملہ ضرب المثل بن گیا ہے۔

 

یکے نقصان مایہ و دگر شماتت ہمسایہ

 

 

 

Harees Sodagar | Sheikh Saadi Ki Hikayat | حریص سوداگر

Faqeer Ki Daulat | Sheikh Saadi Ki Hikayat | فقیر کی دولت

2 thoughts on “Hasad Ki Aag | Sheikh Saadi Ki Hikayat | حسد کی آگ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *