Koshish ka Ajar | Sheikh Saadi Ki Hikayat

Koshish ka Ajar | Sheikh Saadi Ki Hikayat | کوشش کا اجر

کوشش کا اجر

Koshish ka Ajar

 

حضرت سعدیؒ بیان فرماتے ہیں کہ ایک بار میں شہر بعلبک کی جامع مسجد میں قرآن پاک کی آیت عن اقرب الیہ من جل الورید کی تفسیر بیان کر رہا تھا اور سامعین کو اس آیہ مارک کے مفہوم سے آشنا کرنے کے لیے فصاحت و بلاغت کی پوری صلاحیت سے کام لے رہا تھا۔ لیکن حاضرین کچھ ایسے بے جس اور علم سے ناآشنا تھے کہ پتھر بنے بیٹھے تھے۔ کسی پر میری بات کا اثر ہی نہ ہو رہا تھا۔ میں مجمع کی اس حالت سے دل برداشتہ تھا لیکن اپنے بیان کو ادھورا نہ چھوڑنا چاہتا تھا۔ اس لیے سلسلہ تقریر جاری رکھے ہوئے تھا۔ اتنے میں ایک شخص قریب سے گزرا اور میری تقریر کے چند جملے سن کر ہی خوشی کا اظہار کیا۔ اب تو مسجد میں بیٹھے ہوئے لوگ بھی چونکے اور پسند یدگی کا اظہار کرنے لگے۔

یہ حالت دیکھ کر میری زبان سے بے اختیار نکلا کہ سبحان اللہ ! دور رہنے والے باخبر شخص نے کلام سے فائدہ اٹھایا اور نزدیک بیٹھے ہوئے جاہل محروم رہے۔

 

کب اثر کرتا ہے اس پر متکلم کا کلام
واسطہ جس کو رہا ہو نہ فراست سے کبھی
سننے والے میں بھی جو ہر ہو تو بن جاتی ہے بات
کام چل سکتا نہیں صرف وضاحت سے کبھی

 

وضاحت

اس حکایت میں حضرت سعدیؒ نے اگرچہ صاف طور پر یہ بات بتائی ہے کہ بات اس پر اثر کرتی ہے جس میں بات سمجھنے کی صلاحیت بھی ہو، پتھروں کو مسائل حیات سنانے کا کچھ فائدہ نہیں ہوتا، لیکن ساتھ ہی یہ نکتہ بھی بیان فرما دیا ہے کہ خلوص دل سے کی گئی کوشش کا کچھ نہ کچھ نتیجہ ضرور نکلتا ہے اس لیے کسی حالت میں بھی کوشش ترک نہیں کرنی چاہیے۔

 

 

 

Khuda Ki Yaad | Sheikh Saadi Ki Hikayat | خدا کی یاد

Kamzoro Per Zulm | Sheikh Saadi Ki Hikayat | کمزوروں پر ظلم

3 thoughts on “Koshish ka Ajar | Sheikh Saadi Ki Hikayat | کوشش کا اجر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *