Roi Ki Jagah Oon | Sheikh Saadi Ki Hikayat

Roi Ki Jagah Oon | Sheikh Saadi Ki Hikayat | روئی کی جگہ اون

روئی کی جگہ اون

Roi Ki Jagah Oon

 

بیان کیا جاتا ہے کہ خلیفہ ہارون الرشید عباسی نے جب ملک مصر کا انتظام سنبھالا تو اسے خیال آیا کہ یہی وہ ملک ہے جس کے تخت پر بیٹھ کر فرعون نے خدا ہونے کا دعویٰ کیا تھا چنانچہ اس نے یہ ظاہر کر نا چاہا کہ مصر کی حکومت کوئی بڑی چیز نہیں اور اپنے ایک ایسے غلام کو مصر کا سب سے بڑا حکم بنا دیا جو بہت ہی کم عقل اور بدصورت تھا۔

اس غلام کا نام خصیب تھا۔ وہ کیسا کم عقل اور جاہل تھا، اس کا اندازہ اس بات سے ہوسکتا ہے کہ ایک بار جب مصر کے کسانوں نے اس کے دربار میں حاضر ہو کر فریاد کی کہ دریائے نیل میں سیلا ب آ جانے کی وجہ سے ان کے کپاس کے سارے کھیت برباد ہو گئے ہیں تو اس نے کہا کہ تم لوگوں کو چاہیے تھا کہ روٹی کے پودوں کی جگہ اپنے کھیتوں میں اون بوتے۔ اون پانی میں خراب نہیں ہوتی۔

یہ واقعہ ایک دانشمند نے سناتو کہا، سچ ہے، خدا بڑا بے نیاز ہے، عزت اور رزق کا انحصار عقل پر نہیں بلکہ صرف خدا کی مہر بانی پر ہے

 

اگر روزی ملا کرتی ہماری عقل و دانش سے
تو نادانوں کے حصے جو کا ایک دانہ بھی کب آتا
مگر رزاق مطلق ان کو پہنچاتا ہے یوں روزی
کہ اس افراط ارزانی سے رانی بھر نہیں پاتا

 

وضاحت

حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں دو بہت ہی اہم باتیں بیان کی ہیں۔ ایک تو یہ کہ صاحب فہم لوگوں کے لیے دنیا دی مال دولت اور تاج و تخت بہت ہی معمولی چیزیں ہیں۔ ہارون الرشید نے اتنا بڑا اور ایسا زرخیز ملک ایک حبشی غلام کے حوالے کر دیا۔ دوسرے یہ کہ دنیاوی عزت اور مال انسان کی اپنی کوشش سے حاصل نہیں ہوتا۔ اگرچہ معلوم ایسا ہی ہوتا ہے لیکن اگر فی الواقع ایساہی ہوتا تو نادان تو سب بھو کے مر جاتے۔

 

 

 

Noor e Marfat | Sheikh Saadi Ki Hikayat | نور معرفت

Naqad Balah | Sheikh Saadi Ki Hikayat | نقد بالہ

3 thoughts on “Roi Ki Jagah Oon | Sheikh Saadi Ki Hikayat | روئی کی جگہ اون

  1. Pingback: steenslagfolie

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *