Sacha Darwaish | Sheikh Saadi Ki Hikayat

Sacha Darwaish | Sheikh Saadi Ki Hikayat | سچا درویش

سچا درویش

Sacha Darwaish

 

بیان کیا جاتا ہے کچھ اوباش ایک درویش کے درپے آزاد ہو گئے جب بھی ملتا وہ اس کی توہین کر تے اور آزار پہنچاتے۔ ایک دن تو انھوں نے حد ہی کر دی درویش کر خوب برا بھلا کہا اور پکڑ کر پیٹا۔ درویش ان اوباشوں کی اس حرکت سے بہت دل برداشت ہوا۔ وہ اسی وقت اپنے مرشد کے پاس پہنچا اور اسے سارا حال سنایا۔ مرشد نے کہا سن اے عزیز ! جو درویش دنیاوی تکلیفوں اور دنیا والوں کے برے سلوک سے بے حوصلہ ہوتا ہے اس کے جسم پر درویشوں کا لباس نہیں سجتا” تکلیفوں پر صبر کر نا اور برائی کے بدلے بھلائی کر نا ہمارا دستور ہے۔

 

بڑے دریا میں کوئی پھینکے پتھر
کبھی گدلا نہ ہو گا اس کا پانی
نہیں آتے یونہی غصے میں درویش
یہ ہے ان پر خدا کی مہربانی

 

وضاحت

حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں اپنی اصلاح اور معاشرے کی اصلاح کا وہ بہترین طریقہ بیان کیا ہے جو ابتدائے آفرینش سے رسولوں اور نبیوں کا دستور رہا ہے۔ یعنی غصے پر قابو پانا اور انتقام لینے کی قدرت رکھتے ہوئے بھی دشمن کو معاف کر دینا۔ یہاں یہ بات بطور خاص سمجھنے کے قابل ہے کہ سعدیؒ جب لفظ درویش استعمال کرتے ہیں تو اس سے ان کی مراد مومن کامل ہوتی ہے تارک الدنیا خانقاہ نشین نہیں۔ یہ اسی لفظ کا بگڑا ہوا مفہوم ہے۔

 

 

 

Roti Ki Fikar Awal | Sheikh Saadi Ki Hikayat | روٹی کی فکر اول

Roi Ki Jagah Oon | Sheikh Saadi Ki Hikayat | روئی کی جگہ اون

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *